بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کی قلت برقرار، آج ایک بار پھر عوام نے احتجاج کرتے ہوئے مکران کوسٹل ہائی کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ۔
دی بلوچستان نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پیر کے روز دربیلہ کے مکینوں نے پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سربندن کے مقام پر مکران کوسٹل ہائی کو ٹریفک کے لیے بند کردیا، جس کے سبب ٹریفک کی روانی معطل اور ہزاروں کی تعداد میں مسافر گاڑیاں پھنس گئی۔ مظاہرین نے ایک بار پھر حکومت سے پانی کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کو ختم کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر خواتین سمیت کئی لوگوں پر لاٹی چارج کی، اور ٹریفک بحال کرنے کی کوشش کی۔ تاہم گوادر پولیس ایس ایچ او طلال گچگی نے مظاہرین پر لاٹھی اور تشدد کی تردید کردی۔
انہوں نے کہا کہ کسی نے بھی لاٹھی چارج نہیں کی ہے اور یہ بلکل غلط بیانی کررہے ہیں۔ احتجاج کرنا ہر کسی کی بنیادی حق ہے لیکن شاہراہ بند کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے۔
احتجاج میں شامل خواتین کے مطابق ان پر لاٹھی چارج کیا گیا اور زبردستی شاہراہ کھولنے کی کوشش کی گئی۔
آخری اطلاعات کے مطابق کئی گھنٹے گزرنے کے بعد دھرنے پر آکر اے ڈی سی جنرل ذاکر، اے سی اطہر عباس، تحصیلدار گوادر نے مظاہرین سے مزاکرات کرتے ہوئے مکران کوسٹل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے ۔