لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ماما قدیر بلوچ کی قیادت میں قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج4690 دن مکمل ہوگئے، ہرنائی سے جبری گمشدگی کے شکار اسکول ماسٹر مجیب الرحمان کی اہلیہ سمیت دیگر لاپتہ افراد کےلواحقین شریک ہوئیں۔
ہرنائی سے لاپتہ اسکول ماسٹر مجیب الرحمان کے اہلیہ نے لاپتہ افراد کے کیمپ میں اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستانی خفیہاداروں کے اہلکار شوہر کی رہائی کے بدلے ان سے پیسوں کا مطالبہ کر رہے ہیں-
انہوں نے کہا مجیب الرحمٰن اسکول ٹیچر ہیں جنہیں رواں سال 15 جنوری کو پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے کھوسٹ اور شاہرگ کےدرمیان علاقے سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا تھا جس کے بعد سے وہ تاحال منظر عام پر نہیں آسکے ۔
لاپتہ اسکول ٹیچر کے اہلیہ کے مطابق جب انکے رشتہ داروں نے انکی شوہر کی تلاش شروع کی تو مذکورہ ایف سی کیمپ والوں نےمجیب الرحمان کی حراست میں ہونے کی تردید کی ، لیکن پھر پیسے مانگے گئے لیکن اسکے باوجود میرے شوہر کو منظر عام پر نہیںلایا جارہا اور نا ہی ان پر کسی قسم کا الزام ظاہر کیا جارہا ہے-
لاپتہ مجیب الرحمان کے اہلیہ نے حکومتی نمائندوں اور انسانی حقوق کی اداروں سے اپنے شوہر کی بازیابی کا مطالبہ کیا –
انہوں نے کہا ہم وزیر اعظم پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان، انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں وہ ہماری آواز بن کرہمارے لاپتہ پیاروں کو بازیاب کرانے میں کردار ادا کریں۔