اوتھل کے قریب لیاری کے مقام پر 5 دنوں سے پانی کی بندش پر مکین سراپا احتجاج ہوگئے، مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردیا جس کے باعث گوادر سے کراچی،کوئٹہ اور دیگر شہروں کو جانے والے مسافر اور گاڑیاں پھنس کر رہ گئے-
تفصیلات کے مطابق اوتھل کے اطراف لیاری کے مقام پر 5 دنوں سے پانی کی بندش پر مکینوں نے مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ سب تحصیل لیاری کے عوام گذشتہ 5 دنوں سے اس قیامت خیز گرمی میں بنیادی ضرورت پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ محکمہ PHE لسبیلہ پینے کا پانی فراہم کرنے میں یکسر ناکام ہوگئی ہے۔
مظاہرین نے بتایا کہ مجبور ہوکر احتجاج کے لئے سڑک پر آ گئے لیکن ضلعی انتظامیہ لسبیلہ اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ لسبیلہ کے کسی بھی نمائندے نے مذاکرات کے لیے آنے کی زحمت نہیں کی ضلعی انتظامیہ لسبیلہ اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جانب سے کسی نمائندے کی عدم شرکت اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وہ اپنے فرائض سے مکمل غافل ہیں اور انکے نزدیک عوامی مسائل کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔
مظاہرین نے کہا اگر ہمیں پانی فراہم نہیں کیا جاتا تو ہم سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔جس کے تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ لسبیلہ پر ہوگی۔ مظاہرین نے لسبیلہ سے منتخب تمام عوامی نمائندوں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ بعد ازاں مظاہرین سے پاکستان آرمی نے مزاکرات کرکے احتجاج ختم کرائی-
یاد رہے کہ بلوچستان میں لوڈشیڈنگ اور پانی کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کرچکا ہے۔ مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے تنگ عوام آئے روز کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ سمیت سی پیک روٹ پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں اس سے قبل لوڈشیڈنگ سے تنگ کھڈکوچہ کے مکینوں نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر ٹریفک کے لئے معطل کردیا تھا-
جبکہ دوسری جانب بلوچستان کے علاقہ ڈیرہ بگٹی، کوہلو، پیر کوہ میں مکین آج بھی پانی کے لئے دور دراز علاقوں کا سفر کررہے ہیں پانی کی شدید قلت کے باعث ان علاقوں میں بیماریاں بھی بھڑنے لگی ہے-
مظاہرین نے کہا کہ اس شدید گرمی میں بجلی نا ہونے کے باعث عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں جبکہ طویل لوڈشیڈنگ سے کھیت بھی تباہ ہورہے ہیں مظاہرین نے حکومت اور مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ انکے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرکے حل کئے جائے دیگر صورت وہ شدید احتجاج پر مجبور ہونگے-