سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور کے علاقے انارکلی بازار میں دھماکے میں ملوث گرفتار افراد فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار افراد کو اسلحہ اور بارودی مواد کی ريکوری کیلئے کھوکر پنڈ لے جايا جا رہا تھا کہ ٹھکانے پر پہنچتے ہی ساتھی چار افراد نے فائرنگ کردی، جس سے گرفتار دونوں افراد عبدالرزاق اور ثنا اللہ موقع پر ہی مارے ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مذکورہ افراد کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے مشہور نیو انارکلی بازار میں رواں سال جنوری میں دھماکا ہوا تھا، جس میں کم از کم تین افراد ہلاک، جب کہ 26 زخمی ہوئے تھے۔
حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح علیحدگی پسند تنظیم بلوچ نیشنلسٹ آرمی نے قبول کی تھی۔
لاہور پولیس کی جانب سے ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت سلنڈر دھماکا بتائی گئی تھی تاہم بعد میں پولیس کے ترجمان رانا عارف نے پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ بم موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
دھماکا انارکلی بازار میں سرکلر روڈ کے قریب ہوا اور یہ کہ دھماکا خیز مواد بینک کے باہر کھڑی کی گئی ایک موٹرسائیکل میں نصب تھا۔
دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، جب کہ دھماکے میں عمارت اور 8 موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
خیال رہے ماضی میں بلوچستان و سندھ میں سی ٹی ڈی کی جانب سے اس نوعیت کے واقعات بیان کیے گئے جن میں بعض واقعات میں پہلے سے گرفتار افراد اور سالوں سے جبری گمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا گیا۔
سی ٹی ڈی کے مبینہ کاروائیوں پر بلوچستان کے سیاسی و انسانی حقوق کے جماعتیں اور تنظیمیں تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔