ایک اور بلوچ خاتون فورسز کے ہاتھوں اغواء

844

پاکستانی نے آج صبح کراچی میں چھاپہ مارکر بلوچ خاتون آرٹسٹ اور شاعرہ حبیبہ پیر محمد نامی خاتون کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے خاتون کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے گاؤں نظرآباد سے ہے جنہیں آج علی الصبح کراچی میں گھر سے اٹھایا گیا ہے۔

خاندانی ذرائع نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ سیکورٹی اہلکاروں نے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور کھولنے پر اندر داخل ہوئے ان کے ہمراہ کچھ لیڈی اہلکار بھی تھے۔

خاندان کے مطابق گھر والوں کے تمام موبائل فون ضبط کرنے کے ساتھ سیکورٹی اہلکار حبیبہ پیر محمد کو ساتھ لے گئے۔

حبیبہ پیر محمد بلوچی زبان کے شاعر علی جان قومی کے بھانجی اور آرٹسٹ و شاعرہ ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ یہ فورسز کے ہاتھوں خواتین کی جبری گمشدگی کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل 6 مئی کو سیکورٹی اہلکاروں نے ضلع کیچ کے علاقہ ہوشاپ سے نورجان نامی خاتون کو جبری گمشدگی کے بعد خودکش حملہ آور ہونے کا الزام لگاکر سی ٹی ڈی کے ذریعے ان کی گرفتاری ظاہر کی، اس کی اغوا کے خلاف چار دنوں سے ایم ایٹ شاہراہ سی پیک آمدورفت کے لیے بند ہے اور وہاں شاہراہ پر خیمہ لگاکر لوگ دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔