بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں سترہ اپریل سے قلت آب اور آلودہ پانی پینے کے باعث ہیضے کی وبا مزید شدت اختیار کرگیا ہے
تازہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید تین سو متاثرین بی ایچ یو پیرکوہ لائے گئے جن میں سے متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی گئی جبکہ وبا کے باعث انیس سالہ خاتون اور دو بچوں سمیت مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے اسطرح سترہ اپریل سے لے کر اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
گذشتہ دنوں وزير اعلیٰ بلوچستان کے ترجمان نے پاکستانی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پیر کوہ میں حالت کنٹرول میں جبکہ سوشل میڈیا میں اس کو بڑا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔
ترجمان کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پہ اس وقت وہ شدید تنقید کے زد میں ہے۔
صوبائی سیکرٹری ہیلتھ آغا صالح ناصر نے بھی حالات کی سنگینی کا اعتراف کرتے ہوئے ڈیرہ بگٹی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وبا کے باعث متاثرہ مریضوں کی تعداد میں روزانہ پچاس فیصد اضافہ ہورہا ہے۔
دوسری جانب قلت آب کے مسلئے نے اب پیرکوہ کی طرح ڈیرہ بگٹی اور سوئی سمیت ضلع کے اکثر علاقوں کا بھی رخ کرلیا ہے اسی سلسلے میں آج ڈیرہ بگٹی کے مکینوں نے نواب بازار جانے والی سڑک بند کرکے محکمہ پی ایچ ای کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
سوشل میڈیا وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایف سی اہلکار مظاہریں کو زبردستی احتجاج ختم کرنے پہ دھماکا رہے ہیں۔