بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء و رکن پاکستان اسمبلی سردار اختر مینگل نے سانحہ چاغی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچوں کی نسل کشی آج تک جاری ہے-جب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو ہم اس حکومت کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں۔
سردار اختر جان مینگل نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج چاغی میں ایف سی نے پرامن احتجاج کرنے پر 6 افراد کو شدید زخمی کر دیا۔ بی این پی نے آج قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ بلوچوں کی نسل کشی آج تک جاری ہے-جب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو ہم اس حکومت کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟ کیا یہ اعتماد سازی کے اقدامات ہیں؟ کیا تشدد سے بلوچستان کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟ ہماری ترجیح بلوچستان اور اس کے عوام ہیں اور میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
قبل ازیں پیر کے روز پاکستان کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بی این پی کے رکن اسمبلی آغا حسن بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے بلوچ مزدوروں پر فائرنگ اور انکی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر پرامن احتجاج پر فورسز نے فائرنگ کرکے لوگوں کو زخمی کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں بلوچ کا خون بہت سستا ہے اور ماضی کی روایت جاری ہیں –
انکا کہنا تھا کہ ان حالات میں ہم حکومت کے ساتھ رہ نہیں سکتے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے دیگر دو ممبران کے ساتھ اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔