بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں داخل ہونے کے لیے پنجگور، بلیدہ، مند اور ایرانی سرحد پر کاروبار سے منسلک ہزاروں لوگ جوسک کراس پر ایف سی چیک پوسٹ سے گذرتے ہیں جہاں وہ سیکورٹی فورسز کی سخت رویہ اور بدکلامی سے تشویش کا اظہار کرتے ہیں –
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے بعض اوقات تربت میں داخل ہونے والے ان مسافر گاڑیوں کو بھی روکا جاتا ہے جن میں ڈلیوری کیسز کے خواتین ہوتے ہیں –
گذشتہ روز بلیدہ سے تربت جانے والے ایک شخص جو مقامی مسافر گاڑی میں دیگر خواتین کے ساتھ سوار تھے، انکو بھی جوسک کراس چیک پوسٹ پر روکا گیا –
ان کے مطابق افطاری کو ہمیں آبسر رشتہ داروں کے گھر پہنچنا تھا لیکن ہمیں بلاوجہ روکا گیا اور سخت گرمی اور روزہ کی وجہ سے خواتین کی حالات بھی غیر ہوگئی -وہ کہتے ہیں کہ یہاں کوئی بات نہیں کرتا سیاسی جماعتیں خاموش ہیں اگر ایک دو لوگ انفرادی طور پر پر آواز اٹھائیں تو لاپتہ کیے جاتے ہیں –
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کے چیک پوسٹوں پر عوامی تذلیل کا سلسلہ جاری ہے اور رمضان المبارک کے مہینے میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے –
تربت کے مصروف ترین جگہ سینما چوک اور گرد نواح میں بھی یہ شکایتیں موصول ہورہی ہیں کہ افطاری کے قریب لوگوں کو روکا جاتا ہے بعض اوقات کئی لوگ سخت ترین سیکورٹی چیکنگ کی وجہ گھر میں پہنچ نہیں سکتے –
گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع گوادر میں بھی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے وی آئی پی موومنٹ کے نام پر سربندن روڈ کو عام ٹریفک کے لئے بند کیا تھا جس کی وجہ سے سخت گرمی اور روزہ کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا-
تاہم وہاں لوگوں نے جمع ہوکر سیکورٹی فورسز کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس طرح کے اقدامات کو مسترد کردیا –
بلوچستان کے ضلع گوادر میں حالیہ ابھرنے والے حق دو تحریک کے کارکنان گوادر اور کیچ میں سیکورٹی فورسز کی اس رویہ پر کھل کر تنقید کرتے ہیں – گذشتہ روز تربت میں حق دو تحریک کے دھرنے کے دوران ان کے سربراہ ہدایت الرحمان بلوچ نے ڈی سی کیچ کو مخاطب کرتے ہوئے شہر میں ایف سی کی مداخلت روکنے پر زور دیا –
ہدایت الرحمان بلوچ کا موقف ہے کہ ایف سی یہاں بدامنی کا اصل ذمہ دار اور بھتہ خوری میں ملوث ہے – تاہم سیکورٹی ادارے ان الزامات کو مسترد کرتے آرہے ہیں –