جبری گمشدگی کے شکار فیاض سرپرہ کی اہلیہ نرگس بلوچ نے لاپتہ شوہر کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-
کوئٹہ کی رہائشی نرگس بلوچ نے بتایا کہ انکے شوہر کو پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے انکے گھر پر دھاوا بول کر اپنے ہمراہ لے گئے۔ نرگس بلوچ کے مطابق فورسز اہلکاروں نے انہیں بتایا کہ انکے شوہر کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا جائے گا-
لاپتہ فیاض کی اہلیہ نے بتایا کہ ان کے شوہر کو سیکورٹی فورسز اہلکار نے انکے سامنے زبردستی اٹھا کر لے گئے جس کے بعد سے فیاض کے بارے میں کسی قسم کی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے کہ وہ کہاں ہے اور کس جرم میں پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے انہیں حراست میں رکھا ہے-
نرگس بلوچ نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت بلوچستان حکومت سے فیاض سرپرہ کی منظر عام پر لانے و باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-
یاد رہے فیاض سرپرہ کو گزشتہ سال 30 اگست کو کوئٹہ سے پاکستانی سیکورٹی فورسز نے انکے گھر سے حراست بعد لاپتہ کردیا تھا جو تاحال منظر عام پر نہیں آسکا ہے-
فیاض بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف آج بلوچ سوشل میڈیا ایکٹویسٹس کی جانب سے ٹوئٹر کیمپئن کا انعقاد کیا جارہا ہے جبکہ سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنان فیاض بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں-