بی ایل ایف نے کیچ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

658

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ بروزبدھ تئیس مارچ کو رات ساڑھے دس بجے کے قریب بی ایل یف کے سرمچاروں نے مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہرتربت کے علاقے ڈنک میں پاکستانی فوج کی تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو اوکی ایک مزدا ٹرک پر حملہ کیا۔

یہ کمپنی مواصلاتی نظام کے مختلف منصوبوں جیسے روڈ،موبائل فون ٹاورزاورفائبر آپٹک وغیرہ کی تنصیب کا کام کرتی ہے۔ قابض ریاست بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں تیزی سے اپنا مواصلاتی نظام کا جال بچھا رہی ہے تاکہ وہ اپنے لئے سہولیات پیدا کرے اور بلوچوں کی حرکت و آمد ورفت کو مانیٹر کرے۔ اس طرح وہ فوجی جارحیت اور وسائل کی لوٹ کھسوٹ میں تیزی لا سکتی ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ بائیس اور تئیس مارچ کی درمیانی شب سرمچاروں نے تربت ناصرآباد میں وارد کمپنی کی موبائل فون ٹاور پر حملہ کیا اور ساری مشینری کو جلا دیا۔

بائیس مارچ کو سرمچاروں نے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے دولت ولد ملنگ سکنہ بالگتر کو گرفتار کیا۔ دوران تفتیش اس نے اعتراف کیا کہ وہ علاقائی دیتھ اسکواڈ کے سربراہ خالد یعقوب کی سرپرستی میں کام کرتا تھا اور سرمچاروں کی مخبری اور تعاقب میں اس کے ساتھ تھا۔ اقبال جرم کے بعد اسے موت کی سزا دیدی گئی۔ اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے نام بھی دئیے ہیں۔ وہ تمام ہمارے نشانے پر ہیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ اس گروہ سے دور رہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی آزادی تک دشمن کیخلاف اس طرح کے حملے جاری رہیں گے۔