اسلام آباد: بلوچ طلباء کا احتجاج، مدثر نارو کے والدہ کی آمد

344

جبری گمشدگی کے شکار حفیظ بلوچ کی بازیابی کے لئے قائم طلباء کے احتجاجی کیمپ کو 11 دن مکمل ہوگئے-

اسلام آباد میں بلوچ طلباء کونسل کی جانب سے قائم احتجاجی کیمپ آج بھی جاری رہا، طلباء لاپتہ ساتھی حفیظ بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کیئے ہوئے ہیں-

جمعہ کے روز لاپتہ صحافی مدثر نارو کی والدہ نے ایمان مزاری کے ہمراہ کیمپ آکر بلوچ طلباء سے اظہار یکجہتی کی جبکہ کیمپ میں بلوچ طلباء کی بڑی تعداد اور لاپتہ حفیظ بلوچ کے والد بھی شریک ہیں-

احتجاج پر بیٹھے طلباء کا کہنا ہے کہ حفیظ بلوچ کی پاکستانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کو ایک ماہ سے زائد عرصہ مکمل ہوگیا ہے جبکہ حفیظ کی اس غیر قانونی حراست اور گمشدگی کے خلاف بلوچ طلباء کے احتجاج بھی کئی دنوں سے جاری ہے تمام احتجاجوں کے باوجود حفیظ بلوچ کے بارے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے-

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر شیرین مزاری یہاں آکر ہم سے مل چکے ہیں اور انہوں نے یقین دھانی کرائی تھی کہ وہ حفیظ بلوچ کی بازیابی میں کردار ادا کرینگے تاہم صورتحال سے واضع ہیں کہ وہ بھی بلوچستان میں جاری اس لاء قانونیت کے سامنے بے بس ہیں-

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت حفیظ بلوچ کی بازیابی میں کردار ادا کرے اور دیگر بلوچ طلباء کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، آئے روز بلوچ طلباء کو احتجاج پر مجبور کرنا بند کیا جائے-