کچھی :دھرنا ختم ، کمسن بچی جانبحق

566

بلوچستان کے ضلع کچھی میں جمعرات کے روز سینکڑوں کی تعداد میں لوگ دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنے پر بیٹھے رہیں جس کے سبب بلوچستان اور سندھ کو ملانے والی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی دوسرے روز بھی معطل رہی۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں مسافر دھرنے میں پھنس گئے ہیں جبکہ ایک کمسن بچی جانبحق ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بیمار بچی کو علاج کے لئے کوئٹہ لیجایا جارہا تھا کہ دھرنے میں پھنسنے کی وجہ سے اسکی موت واقع ہوگئی۔ تاہم دوسری جانب دھرنا منتظمین نے اس کو پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچی کی ہلاکت جھوٹ ہے –

خیال رہے کہ سانحہ اعوان گوٹھ کیخلاف ضلع کچھی بولان ویئر ڈھاڈر کے مقام پر احتجاجاً شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے جسکی وجہ سے سندھ، بلوچستان نیشنل ہائی وے ڈھاڈر کے مقام پر ٹریفک کی روانی دو دن سے مکمل بند ہے –

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ واقعہ میں نامزد ملزمان کی گرفتاری تک دھرنا جاری رہے گا –

یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع کچھی میں گزشتہ سال 12 نومبر کو فائرنگ کے ایک واقعہ میں اعوان برادری سے تعلق رکھنے والے 5 افراد کو قتل کیا گیا تھا- جس کی ایف آئی آر میں سابق رکن بلوچستان اسمبلی اور موجودہ برسراقتدار جماعت باپ کے رہنماء عاصم کرد گیلو نامزد ہیں –

دریں اثناء یارمحمد رند نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل سے اسمبلی کے باہر دھرنا ہوگا- انہوں نے کہا کہ ڈھاڈر میں جاری دھرنے کے شرکاء بھی میرے ہمراہ بلوچستان اسمبلی آئیں گے-

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سانحہ اعواان گوٹھ کے قاتلوں کو گرفتارکرنے میں ناکام ہے،وزیراعلی قدوس بزنجو کو کہوں گا کہ اقتدار آنے جانے کی چیز ہے-

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ڈھاڈر کے مقام پر دھرنا رات گئے ختم کرکے کل سے بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں احتجاج ہوگا-