بلوچستان یونیورسٹی کے لاپتہ طالب علم کے لواحقین کا وی بی ایم پی قیادت سے ملاقات

301

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے لاپتہ طالب علم سہیل بلوچ کے اہلخانہ نے ان سے ملاقات کی اور خدشات کا اظہار کیا-

جبری گمشدگی کے شکار بلوچستان یونیورسٹی کے طالب علم سہیل بلوچ کے اہلخانہ نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماء سے ملاقات میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئےبتایا کہ سہیل بلوچ کی عدم بازیابی کی وجہ سے انکے لواحقین ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔

طالب علم کے لواحقین کا کہنا تھا کہ سہیل کی والدہ شدید ذہنی کرب و اذیت میں مبتلا ہونے کی وجہ سے انکی حالت غیر ہوتی جاری ہے کیونکہ وہ شوگر کے مریض بھی ہیں۔

نصراللہ بلوچ نے کہا کہ انہوں نے سہیل بلوچ کی اہلخانہ کو یقین دہانی کرائی کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز سہیل بلوچ کی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔

واضع رہے کہ سہیل بلوچ اورفصیح بلوچ گذشتہ سال یکم نومبر کو بلوچستان یونیورسٹی سے جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھے دونوں طلباء کی جبری گمشدگی کے خلاف دیگر ساتھی طلباء 15 دن تک احتجاجی دھرنے پر موجود رہیں-

نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ ہم حکومت بلوچستان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرے یا پھر انکے اہلخانہ کو انکے حوالے سے معلومات فراہم کرکے ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے۔