لیاری کراچی سے لاپتہ ہونے والے محبت بلوچ کے اہلخانہ نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ محبت بلوچ فشریز میں مزدوری اور رکشہ چلا کر اپنا اور اپنے بچوں کا معاش چلاتا تھا، وہ بے قصور اور بے گناہ ہے۔ اگر محبت بلوچ کا کوئی قصور ہے تو انہیں قانون کے مطابق کاروائی کرکے سزا دی جائے یوں لاپتہ کرکے خاندان کو سزا دینا کہاں کا انصاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب محبت بلوچ کو لاپتہ کیا گیا تو ہمیں بتایا گیا کہ تفتیش کے بعد انہیں چھوڑدیا جائے گا لیکن تین مہینے گزرنے کے باوجود محبت بلوچ تاحال لاپتہ ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، سپریم کورٹ پاکستان، وزیر اعلی سندھ، سندھ ہائی کورٹ اور قانون نافذ کرنے والوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ محبت بلوچ کو بازیاب کیا جائے۔
محبت بلوچ کے اہلخانہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹوں، مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بیس فروری بروز اتوار محبت بلوچ کی بازیابی کے لئے ایک پر امن ریلی آرٹس کونسل کراچی سے کراچی پریس کلب تک نکالی جائیگی تمام انسان دوست شرکت کرکے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کریں اور محبت بلوچ کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں.