بلوچستان کے ضلع پنجگور سے پاکستانی فورسز نے ایک اور نوجوان فنکار اور سماجی کارکن کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت مسرور عمر کے نام سے ہوئی ہے جو پنجگور گرمکان کا رہائشی ہے۔
سول سوسائٹی پنجگور کے مطابق مسرور عمر ایک خوش اخلاق،خوش آواز فنکاراور سماجی کارکن ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم متعلقہ اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مسرور عمر کو رہا کریں۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے پنجگور سے یہ دوسرا سماجی کارکن ہے جنہیں فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے اس سے قبل پنجگور کے علاقے عیسی سے فورسز نے ملک میران کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جو تاحال لاپتہ ہیں۔
بلوچستان بھر میں جبری گمشدگیوں کی نئی لہر شروع ہوئی ہے جس میں دس دنوں کے دورانیہ میں چالیس کے قریب لاپتہ افراد کی شناخت ہوچکی ہے۔
سول سوسائٹی پنجگور کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز کا مختلف جگہوں پر چھاپے اور نوجوانوں کو حراست میں لینے کا نہ تھمنے والےسلسلے میں دن بہ دن اضافہ ہورہاہے, جس سے نا صرف عوام بلکہ ان خاندانوں میں جن کے بچے بے گناہ اُٹھا جارہےہیں ان کے دلوں میں فورسز کے خلاف شدید غصہ اور نفرت بڑھ چکا ہے ۔