بالاناڑی کے پر امن ماحول کو سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے – بی ایس او

474

بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (ڈھاڈر زون) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے ضلع کچھی کے علاقے بالاناڑی کے پر امن ماحول کو سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے۔ علاقے میں بڑھتی ہوئی بدامنی تشویشناک شکل اختیار کر چکی ہے۔ ڈاکوؤں کے ایک مخصوص گروہ نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔ چور ڈاکو دن دیہاڑے بندوق کے نوک پہ لوگوں کو ان کے قیمتی اشیا سے محروم کر رہے ہیں۔ درجنوں کی تعداد میں روزانہ لوگ دور دراز علاقوں سے تجارت، تعلیم، روزگار و دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھاگ یا ڈھاڈر کا رخ کرتے ہیں اور راستے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹتے ہیں۔ بدامنی کی نئی لہر سے علاقے کی معیشت، تعلیم و دیگر شعبے شدید متاثر ہو رہے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلع کچھی کا شمار بلوچستان کے پسماندہ اور غریب ترین ضلعوں میں ہوتا ہے جہاں بلوچ سمیت دیگر برادر اقوام سینکڑوں سالوں سے بھائی چارگی کے ساتھ رہتے آرہے ہیں ۔سرکاری آشیرباد سے کچھ مخصوص گروہ اپنے کالے کرتوتوں کو لسانی رنگ دیکر برادف اقوام میں نفرتیں پھیلا رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں آئے روز قبائلی تنازعات جنم لے رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں تنظیم کے شال زون کے آرگنائزر شکور بلوچ پر بھی قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ خوش قسمتی سے بروقت اطلاع ملنے پر وہ اس حملے کی زد میں آنے سے محفوظ رہے۔ ان پر یہ حملہ علاقے میں بد امنی پھیلانے والے عناصر کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں کیا گیا۔ انہوں نے اپنی جان کو لاحق خطرات کا اظہار بارہا سوشل میڈیا سمیت دیگر پلٹ فارمز پر کیا اور متعلقہ حکام کی نوٹس میں بھی لایا لیکن حکام کی جانب سے کسی قسم کا ایکش نہیں لیا گیا۔ اس سے قبل بھی سنگت شکور بلوچ کے ایک قریبی رشتے دار ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہوچکا جس کے قاتل ہنوز آزاد ہیں۔

بی ایس او علاقے کی صورتحال کو لے کر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔