ہم ترقی کے مخالف نہیں لیکن وہ ترقی ہمیں ہر گز قبول نہیں ہوگی کہ جس سے ہماری وجود خطرے میں ہو۔اختر مینگل

534

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان ورکن پاکستان اسمبلی سردار اختر مینگل نے جمعہ کے روز سارونہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ترقی کے مخالف نہیں لیکن وہ ترقی ہمیں ہر گز قبول نہیں ہوگی کہ جس سے ہماری وجود خطرے میں ہو۔ہم تعلیمی ترقی چاہتے ہیں تاکہ ہماری نئی نسل تعلیم کے ترقی سے لیس ہو لیکن سرکار ہمیں حقیقی ترقی نہیں دیتی۔

اس موقع پر مینگل قبائل کے سربراہ سردار اسداللہ خان مینگل، سردار زادہ میر براہم خان مینگل، رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل، میر عبدالسلام شاہیزئی مینگل، میر حسن رمضانزئی مینگل، نواز حیات ہوتکانی، حاجی جان محمد گرگناڑی سمیت دیگر معززین و معتبرین ان کے ہمراہ تھے۔

قبل ازیں سردار اختر مینگل نے سارونہ پہنچنے پر سارونہ تھانہ شہر میں سائین غلام قادر جان نقشبندی کے گھر جاکر ان کی مزاج پرسی کی اور اس کے بعد اسداللہ میرحاجی کے والد اور سابق چیئرمین محمد عیسی مینگل کے والد کیلئے بھی ان کے گھر جاکر تعزیت کیا۔

جلسہ عام سے سردار اختر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرف دعویٰ کرتے تھے کہ بلوچستان کے تین سردار ترقی دشمن ہیں باقی تمام سردار میرے پاس ہے لیکن بلوچستان کے وہ تینوں سردار نواب اکبرخان بگٹی، نواب خیربخش مری اور میرے والد محترم سردار عطاءاللہ خان مینگل اب اس دنیا میں نہیں رہے تو پھر بلوچستان کی ترقی کہاں ہے۔؟

سردار اختر مینگل نے کہا کہ گوادر کے عوام کو پانی تک میسر نہیں ہے لیکن وہاں ترقی کے بڑے دعوے ہورہے ہیں۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ کچھ قوتوں کی بہت پہلے خواہش تھی وڈھ کے علاقے کے لوگوں کے درمیاں غلط فہمی پیدا کرکے بھائی کو بھائی سے لڑایا جائے قبائلوں کو أپس میں لڑایا جائے تاکہ علاقہ میں بدامنی ہو۔ سردار اختر جان مینگل کہا کہ اب یہاں سارونہ میں أپ لوگوں کے درمیان یہ کھیل شروع کرچکے ہیں لیکن آپ لوگوں کو ان چیزوں کو سمجھنا ہوگا تاکہ لوگوں کے ڈرمیان غلط فہمیاں پید کرنے والوں کو ناکامی ہو۔

جلسہ عام رکن صوبائی اسمبلی میر اکبر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو وہشت یہاں شروع ہوچکی ہے اس کی ابتدا میرے ابائی گاؤں سے یہاں منتقل کرائی گئی ہے ہمیں یہ خبر نہیں تھا کہ اتنی جلدی اس وہشت کو یہ لوگ سارونہ منتقل کرینگے۔

اکبر مینگل نے اپنے تقریر میں سارونہ کے عوام کو یہ خوشخبری سنائی کہ بہت جلد سارونہ کے روڈ پر کام کا آغاز ہوگا۔ مذکورہ وڈ پہلے تین سال سے سابق حکومت نے روک دیا تھا۔

جلسہ عام سے ڈاکٹر عبدالواحد غلامانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سردار عطاءاللہ خان مینگل کے جانے کے بعد اختر مینگل ہمارا قومی ہیرو ہے اختر مینگل کا ساتھ دینا ہمارا قومی اور اخلاقی فرض ہے۔