دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
اطلاعات کے مطابق دو روز قبل 17 دسمبر کو پاکستانی سیکورٹی فورسز نے راشد ولد محمد یوسف کو مستونگ کے علاقے گردگاپ سے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں –
یاد رہے راشد ولد یوسف کے ایک بھائی زاکر ولد یوسف کو رواں سال سیکورٹی فورسز نے ایک اور شخص مدثر ولد ٹکری سیف اللہ کے ہمراہ حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے –
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ رواں ماہ دسمبر میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تیرہ افراد کے حراست بعد جبری گمشدگی کے اطلاعات میڈیا کو موصول ہوئی ہیں –
رواں ماہ بلوچستان کے علاقے کیچ سے گیارہ افراد جبکہ آواران اور سبی سے ایک ایک شخص جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں –
بلوچستان سے جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے والے تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان میں اب تک پچاس ہزار سے زائد افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں اور ان لاپتہ افراد میں کئی افراد کی مسخ شدہ لاشیں موصول ہوئی ہیں –