بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں آج تربت میں ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے –
میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں بی ایل اے ترجمان نے کہا ہے کہ بی ایل اے کہ سرمچاروں نے آج کیچ کے مرکزی شہر تربت میں آبادکاروں اور قابض پاکستانی فوجی اہلکاروں کو ایک دستی بم حملے میں نشانہ بنای-
ترجمان نے کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں تین آباد کار اور ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ دشمن فوج کے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بی ایل اے کے جانباز سرمچاروں نے دشمن فوج اور انکے آلہ کار آباد کاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ کمشنر روڈ پر لارج پارک کے کینٹین میں بیٹھے ہوئے تھے دشمن فوج کے اہلکار وہاں آبادکاروں کو سیکورٹی فراہم کرنے پر معمور تھے۔
جئیند بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ وطن پر قابض فوج اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کی غرض سے بھاری تعداد میں پنجاب سے اپنے آلہ کاروں کو لاکر بلوچستان میں آباد کررہا ہے جنکا مقصد نا صرف فوج کیلئے مخبروں کا ایک جال بچھانا ہے بلکہ بلوچوں کو اپنے ہی وطن میں اقلیت میں تبدیل کرنا بھی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ بی ایل اے متعدد مواقع پر یہ واضح کرچکی ہے کہ بلوچستان ایک جنگ زدہ خطہ ہے، آبادکار دانستہ یا نا دانستہ طور پر قابض فوج کے توسیع پسندانہ عزائم کا حصہ بننے سے گریز کریں بصورت دیگر انکے ساتھ وہی رویہ روا رکھا جائیگا دشمن فوج کے خلاف رکھی جاتی ہے۔
جئیند بلوچ نے کہا ہے کہ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور ان کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔