سیندک توسیعی معاہدے کے خلاف دائر کیس میں چینی کمپنی کو فریق بنا نے کے احکامات جاری

282

چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکانزئی نے سیندک توسیعی معاہدے کے خلاف دائر کیس میں چینی کمپنی (سیندک میٹلز لمیٹڈ) کو فریق بنا نے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ریما رکس دئیے ہیں کہ سیندک کا کیس اہم نو عیت کا ہے عدالت دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ یہ بھی جاننا چاہے گی کہ قدرتی وسائل اور معدنیات کے دیگر منصوبوں پر کام کر نے والی کمپنیوں نے مقامی افراد کی زندگی میں بہتری لا نے میں کیا کردار ادا کیا،

جمعرات کو بلوچستان ہائی کورٹ میں سیندک منصوبے پر کام کرنے کے معاہدے میں توسیع کے خلاف دائر کردہ درخواست کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران درخواست گزار سابق سینیٹر ثناء بلوچ نے عدالت میں دلا ئل دیتے ہو ئے کہا کہ دسمبر 2009میں آغاز حقوق بلوچستان اور اٹھارویں ترمیم کے بعد اکتوبر 2012اور اب 2017میں عجلت میں کئے جا نے والے توسیع معاہدے آئین،وفاقیت اور عدالت عالیہ کے فیصلوں کے خلاف ہیں اٹھا رویں ترمیم بلوچستان کے حق ملکیت کو تسلیم کرتی ہے درخواست گزار کے وکیل میر نوید بلوچ نے عدالت کی توجہ حکومت بلوچستان کے 2012کے بعد کے معاہدوں میں بحیثیت گواہ دستخط کرنے کی طرف مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بلوچستان کے عوام کے حق ملکیت اور آئینی حیثیت و حقوق کی توہین کے مترادف ہے ،

سماعت کے دوران درخواست گزار ثناء بلوچ نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کے تمام پہلوؤں بلخصوص آئینی ،معاشی اور ما لیاتی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام پا رٹیوں کو کام کر نے سے روکا جائے ، جس کے بعد چیف جسٹس محمد نور مسکا نزئی نے چینی کمپنی کو بھی فریق بنا نے کے احکامات جاری کئے اور کیس کی اہمیت و نوعیت کے پیش نظر عدالتی تعطیلات کے با وجود 8جنوری کو کیس کی سماعت کے لئے مقرر کردیا