بھارتی ریاست ناگالینڈ میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 13 شہری ہلاک

185

انڈیا کی شمال مشرقی ریاست ناگالینڈ کے مون ضلع کے علاقے اوٹنگ میں سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کئی شہریوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

سرکاری طور پر ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ کتنے لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے لیکن انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس میں کم از کم 11 عام شہریوں کی موت ہوئی ہے۔ جبکہ ناگا پیپلز فرنٹ پارٹی کے رہنما اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ٹی آر۔ زیلیانگ کے مطابق اب تک 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس واقعے پر ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ اور ریاست کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے ٹویٹ کر کے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے۔

ریاست کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے ٹویٹ کیا ہے کہ مون ضلع کے علاقے اوٹنگ میں عام شہریوں کا قتل انتہائی افسوسناک ہے اور وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔

جبکہ ناگالینڈ کے محکمہ دفاع ڈیفنس ونگ کوہیما نے اس واقعے پر ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’علاقے میں عسکریت پسندوں کی ممکنہ کارروائی کے متعلق مصدقہ اطلاعات تھیں جن کی بنیاد پر ناگالینڈ کے ضلع مون کے علاقے تیرو میں ایک آپریشن کی تیاری کی گئی تھی۔ اس واقعے میں جو ہوا اس پر انتہائی معذرت خواہ ہیں۔ اس واقعے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر ایک اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اور قانون کے مطابق اقدامات اٹھائیں جائیں گے۔‘

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق انڈین فوج نے اس واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوس ناک واقعہ قرار دیا ہے۔ فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائیں گی۔ فوج نے کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ ضلع مون کے علاقے کو ناگالینڈ ‘عسکریت پسند’ گروپ این ایس سی این (کے) اور الفا (یو ایل ایف اے) کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔