ہرنائی زلزلہ متاثرین کی امداد کیلئے کوئٹہ میں امدادی کیمپ قائم

165

ہرنائی زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے سرکولر روڈ پر لیاقت پارک کے ساتھ ، جی پی او چوک کے قریب امدادی کیمپ لگایا گیا ہے آج امدادی کیمپ کا آخری دن ہے جبکہ کل سے یونیورسٹیز اور دیگر مقامات چندہ اکھٹا کیا جائے گا۔

کیمپ سماجی کارکن حمیدہ نور کی سربراہی میں طالب علموں اور دیگر سماجی کارکنان نے اپنے مدد آپ کے تحت قائم کیا ہے۔ امدادی کیمپ منتظمین نے مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

گذشتہ دنوں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جبکہ زلزلے نے سب سے زیادہ ہرنائی کو متاثر کیا.

میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق بیس کے قریب لوگ جان بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں تاہم خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے مرنے والے کی تعداد اس سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

متاثرین کو امداد سامان پہنچانے کے لئے کوئٹہ میں ایک امداد کیمپ قائم کردی گئی ہے۔

انسانی حقوق و سماجی کارکن حمیدہ نور نے دی بلوچستان پوسٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلوچستان حکومت کو دیگر ذرائع سے امداد مذکورہ علاقوں تک پہنچا رہے ہیں مگر وہ صرف فوٹو سیشن سے زیادہ کچھ بھی نہیں اور ان لوگوں فوکس صرف کچھ ہی نزدیک کے علاقے ہیں۔

خیال رہے ہرنائی زیادہ تر دیہائی علاقوں پر مشتمل ہے اور پہاڑی دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ان تک پہنچنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حمیدہ نور کا کہنا ہے حکومت دیہاتی علاقوں کو مکمل نظرانداز کر رہی ہے جبکہ زیادہ تر لوگ بے یار مددگار پڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا موسم سرما آنے والی ہے آنے والے دنوں میں ان لوگوں کے مشکلات زیادہ سے زیادہ ہونگے اور ہم کوشش کررہے جتنی ہوسکی ہم لوگوں کو چھت میا کریں اور ہم کوشش کررہے ہیں کہ ہم لوگوں سے دیگر سامان کے بدلے نقد وصول کریں۔

خیال رہے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں رات تین بجکر ایک منٹ پر شدید زلزلہ آیا، جس کے جھٹکے کوئٹہ سمیت سبی، پشین، قلعہ سیف اللہ، چمن اور زیارت میں بھی محسوس کیے گئے۔

5.9 شدت کے یہ زلزلے کے جھٹکے ضلع ہرنائی میں لوگوں کے لیے مالی اور جانی نقصان کا باعث بنے اور بہت سے لوگوں نے اپنے بچوں اور عزیزوں کو ہمیشہ کے لیے کھودیا۔