افغانستان:ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے فاتحہ خوانی پہ دھماکہ

361

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پل محمود خان کے علاقے واقع عید گاہ جامع مسجد کے باہر ایک بم دھماکے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔

واقعہ کی تصدیق طالبان حکام نے کردیا ہے ، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر ایک ٹویٹ میں واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا عیدگاہ کے باہر ایک پروگرام کے دوران دھماکہ میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔

کابل سے دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندہ نے بتایا کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے فاتحہ خوانی کررہے تھے ۔

خیال رہے کہ ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ گذشتہ دنوں وفات ہوئے تھے، اس وقت اسکی فاتحہ خوانی چل رہی ہے۔

تاہم ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں اس بات کی ذکر نہیں کی ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے نئے حکومت کے وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے بم دھماکے میں دو افراد کے مارے جانے اور تین کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی۔

جبکہ دیگر ذرائع کے مطابق حملے میں آٹھ افراد مارے گئے ہیں اور بیس زخمی ہوئے ہیں

نمائندے کا مزید کہنا ہے کہ اس سے قبل افغانستان کے صوبہ جوزجان میں شادی کی تقریب میں دھماکے کے نتیجے میں دلہن سمیت چار افراد مارے گئے ۔

دریں اثنا افغان میڈیا کے مطابق صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں دھماکے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوگئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک افراد میں دو طالبان اہلکار بھی شامل ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کے نائب بلال کریمی کے مطابق جمعہ کے روز بھی کابل میں طالبان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، دھماکہ کے بعد سرچ آپریشن میں داعش کے جنگجوؤں سے جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد داعشی جنگجو مارے گئے تھے اور کچھ کو گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ کارروائی میں طالبان اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔