کوئٹہ میں میڈیکل طلبہ کی گرفتاری کے خلاف تربت میں احتجاج

178

بی ایس او پجار کا پاکستان میڈیکل کمیشن اور کوئٹہ میں میڈیکل طلبہ کی گرفتاری کے خلاف تربت میں احتجاج، شھید فدا چوک پر مظاہرہ کیا گیا۔

آل پارٹیز کیچ اور تربت سول سوسائٹی نے احتجاج کی حمایت کی تھی۔

کوئٹہ میں میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے طلبہ پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں سمیت پی ایم سی کی جانبداری کے خلاف تربت میں بی ایس او پجار اور بی ایس او کے زیر اہتمام عطا شاد ڈگری کالج تربت سے شہید فدا چوک تک ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او پجار کے مرکزی وائس چیئرمین بوہیر صالح، بی ایس او کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ظفر رند، آل پارٹیز کیچ کے کنوینر مشکور انور ایڈوکیٹ، تربت سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست، بی ایس او کی مرکزی کمیٹی کے رکن خلیفہ برکت، نوید تاج اور عابد عمر نے کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن نے ٹپس نامی ادارے کے زریعے آن لائن ٹیسٹ لے کر بلوچستان کے طلبہ و طالبات کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ بلوچستان میں آن لائن ٹیسٹ منسوخ کرکے فزیکل ٹیسٹ لیے جائیں تاکہ میڈیکل کے طلبہ و طالبات کی حق تلفی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں پولیس نے طلبہ و طالبات پر تشدد کرکے صوبائی حکومت کی نااہلی کو ظاہر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان پر مسلط نااہل حکومت سے طلبہ سمیت ہر طبقہ فکر شدید نالاں ہے، حکومت سہولیات فراہمی میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات پر تشدد قبول نہیں کرتے، 75 احتجاجی طلبہ کی گرفتاری حکومت کی نالائقی کو ثابت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوری طور پر گرفتار طلبہ کو رہا کرکے ان کے خلاف درج جھوٹے الزامات اور ایف آئی آر واپس لیے جائیں وگرنہ بی ایس او یہاں کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر سخت احتجاج کرے گی۔