بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں گذشتہ روز پاکستانی سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی خاتون تاج بی بی کی قتل کے خلاف آل پارٹیز کیچ اور سول سوسائٹی کی جانب سے ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا –
آل پارٹیز کیچ کے کنونیئر مشکور انور ایڈووکیٹ کی قیادت میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اور خواتین نے شہید فدا چوک پر جمع ہوکر احتجاج کیا –
اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فورسز کی فائرنگ سے بلوچ خاتون تاج بی بی کا قتل قابل مذمت اور بلوچ کش پالیسیوں کا نتیجہ ہے –
انہوں نے کہا کہ فیملی کے نامزدگی کے مطابق ایف آئی آر درج اور گرفتاری عمل میں لائی جائے-
مقررین نے کہا کہ واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کرکے ملوث ملزمان کو قانون کے تحت سزا دی جائے –
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لوگوں کو خوف زدہ کرنے کے لئے اس طرح کے واقعات کیے جاتے ہیں –
مظاہرے میں جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی کی کنوینئر معصومہ رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی نہتی خاتون تاج بی بی بلوچ کے قتل کی مذمت کرتی ہے اور فیملی سے اظہارافسوس اور یکجہتی کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کرتی ہے –
انہوں نے کہا کہ شاہینہ شاہین سے لیکر تاج بی بی تک بلوچ خواتین کے قتل اور قاتلوں کی عدم گرفتاری ایک سوالیہ نشان ہے-