معروف افغان کرکٹر راشد خان نے عالمی رہنماؤں سے اپیل کی کہ ان کے ملک کو مشکل کی وقت میں تنہا نہ چھوڑا جائے۔
منگل کے روز سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر جاری کردہ پیغام میں افغان کرکٹر راشد خان نے بین الاقوامی سربراہان مملکت سے درخواست کی ہے کہ ان کے ملک کو انتشار اور افراتفری کے ماحول میں تنہا نہیں چھوڑا جائے۔
افغان کرکٹر نے مزید کہا کہ میرا ملک افراتفری کا شکار ہے، ہزاروں معصوم لوگ بشمول بچوں اور خواتین ہر روز شہید ہورہے ہیں اور ان کے املاک تباہ ہورہے ہیں۔ ہزاروں خاندان بے گھر ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو افراتفری کے ماحول میں تنہا نہ چھوڑا جائے۔ افغانوں کو مارنا اور افغانستان کو تباہ کرنا بند کیا جائے، ہم امن چاہتے ہیں۔
بائیس سالہ راشد خان افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کا مستقل حصہ اور ٹی ٹوینٹی ٹیم کے کپتان ہیں۔
خیال رہے کہ افغانستان میں تین دنوں میں پانچ صوبائی دارالحکومتوں پر طالبان کے قبضے کے بعد افغان فورسز کی ان علاقوں پر قبضہ کرنے والے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔
پیر کو افغانستان کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کندھار اور ہلمند میں جھڑپوں کے دوران طالبان کے درجنوں جنگجو ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔ یہ دونوں شہر طالبان کے گڑھ مانے جاتے ہیں۔
امریکی انخلاء شروع ہونے سے افغانستان میں پرتشدد کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہےاقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں گذشتہ تین روز سے جاری لڑائی میں اب تک ستائیس بچے ہلاک اور ایک سو چھتیس سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، صرف کندھار میں لڑائی کے دوران بیس بچے مارے گئے جب کہ ایک سو تیس کے قریب زخمی ہوئے جب کہ خوست اور پکتیا میں سات بچے جان سے گئے۔