تربت : ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے شاکر عرف شاھین کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ یو بی اے

434

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ رات 10بجےکے وقت ہمارے سٹی نیٹورک کے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے شہر شہرک میں سرنڈر شدہ شاکر عرف شاہین ولد غلام سرور کو ٹارگٹ کرکے ہلاک کردیا، اس حملے کی ذمہ داری یونائیٹڈ بلوچ آرمی قبول کرتی ہے

انہوں نے کہا کہ شاکر عرف شاہین گزشتہ کئی عرصے سے بلوچ مسلح تنظیموں سے وابستہ تھے وہ آزادی پسند تنظیم بی آر اے سے لے کر بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے منسلک تھے اور بعد میں کولواہ کے علاقے بدرنگ آرمی کیمپ میں سرنڈر ہو گئےسرنڈر کرنے کے بعد شاکر عرف شاہین پاکستانی فوج کے پالے ہوئے ڈیتھ اسکواڈ میں سرگرم عمل تھے اور آزادی پسندوں کا پیچھا کرنے کیلئے کئی بار آپریشنوں میں پاکستانی فوج کے ہمراہ دیکھا گیا اور علاقے میں پاکستانی فوج کے آشیرباد سے لوٹ ماری، بدمعاشی، منشیات فروشی اور سماجی برائیوں میں براہ راست ملوث تھے اور بلوچ نوجوان نسل کو تباہ و برباد کرنے کیلئے اپنے علاقے میں منشیات کا اڈہ کھول رکھا تھا ہمارے سٹی نیٹورک کے جانبازوں نے کئی بار اسکا پیچھا کیا اور کل رات ہمارے سرمچاروں نے مجبور ہو کر انکے گھر میں گھس کر شاکر عرف شاہین کو ٹارگٹ کرکے ہلاک کردیا.

انہوں نے مزید کہا کہ شاکر عرف شاہین کا ایک قریبی دوست زاہد ولد دہکان کہور بھی اسی حملے میں مارا گیا زاہد ولد دہکان کہور ایک بے گناہ تھا اور اس نے شاکر عرف شاہین کو بچانے کی بہت کوشش کی. جس سے وہ بھی مارا گیا ہماری تنظیم کا زاہد ولد دہکان کہور کی فیملی سے دلی ہمدردی ہے کہ انکا بیٹا اس حملے میں مارا گیا،بلوچ مسلح تنظیمیں کئی بار وضاحت کر چکے ہیں کہ پاکستانی فوج اور انکے پالے ہوے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے عام عوام دور رہیں .کل رات کے واقح میں ہمارے سرمچاروں پر شاکر عرف شاہین کے گھر سے رات کی تاریخی میں کسی نے فائرنگ کھول دی لیکن ہمارے سرمچار بہ حفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگئے.

ترجمان کا کہنا تھا کہ آخر میں ہم اپنے بزرگوں اور بلوچ ماوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ایسے بلوچ دشمن عناصر سے دور رکھا کریں کیونکہ بلوچ سرمچار ان پر کسی بھی وقت اور کہیں بھی حملہ کر سکتے ہیں…