بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے –
تفصیلات کے مطابق کیسکو کی جانب سے دن، رات کو 16 تا 18گھنٹے بجلی بندش اور آبسر کے مختلف محلوں کے ٹرانسفارمر بند کرنے کیخلاف اہلیان آبسر سڑکوں پر سراپا احتجاج بن گئے –
مشتعل علاقہ مکینوں نے ریلی نکال کر کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر کیچ کےدفاتر کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف نعرہ بازی کی اس ریلی میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی –
مظاہرین نے کہا کہ تربت سمیت مکران میں بجلی بحران کا شدید ہے اور ہم تربت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں محصور ہیں مگر بجلی ہمیں دستیاب نہیں ہے –
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی کنکشن کےآڑ میں محلوں کے ٹرانسفارمر کا لنک لے جاکر بند کرنا زیادتی ہے, کیچ کی شدید گرمی میں گھروں میں بیٹھ نہیں سکتے, معصوم بچے گھروں میں پسینے سے شرابور اور ٹھنڈے پانی اپنی جگہ صاف پانی کافقدان ہے, جب لوگ سوجاتے ہیں رات 1 بجے بجلی آتی ہے, گھریلو استعمال کیلئے پانی بھی نہیں لےسکتے, اسلئے ہم عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔
مشتعل مظاہرین نے اے سی کیسکو کے گاڑی پر پتھراؤ کرکے توڑ دیا اور آفسران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کیسکو آفسران نے عوام کا جینا محال کردیا ہے اور انکے خلاف کاروائی کی جائے –
خیال رہے کہ اس وقت مکران ڈویژن میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے اور گذشتہ کئی دنوں سے مکران کے ساحلی شہر گوادر، پسنی اور اورماڑہ میں بھی شہری سراپا احتجاج ہیں –