افغانستان گذشتہ 40 سال سے پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہے – رحمت اللہ نبیل

480

افغانستان کے معروف رہنماء اور افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کے سابق رحمت اللہ نبیل نے کہا کہ پاکستان ان تمام دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے جو افغانستان میں افغان عوام کی خون سے ہولی کھیلتے آرہے ہیں۔

افغان رہنماء نے کہا کہ افغانستان گذشتہ چالیس سال سے پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہے۔

این ڈی ایس کے سابق سربراہ نے ان خیالات کا سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر  معید یوسف کے ایک انٹرویو کے ردعمل میں کیا ۔

انہوں نے کہا پاکستان کے دہشت گردوں کی پشت پناہی کے اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوسکتا ہے کہ القاعدہ سربراہ اور افغان طالبان سربراہ پاکستان ہی میں امریکی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔

رحمت اللہ نبیل نے کہا کہ تمام دہشت گرد پالیسیوں کے باوجود اب بھی پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر افغانستان کو ہی پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث قرار دیتا تاکہ پاکستانی اداروں نے افغانستان میں جو کشت و خون کا بازار گرم کر رکھا اپنے اس گھناؤنے عمل سے دنیا کی توجہ ہٹا دیں۔

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر کے انٹرویو کے ردعمل میں این ڈی ایس کے سابق سربراہ نے مزید کہا کہ معید یوسف افغانستان کو بھی اس امر پر ابھار رہا ہے کہ پاکستان کی افغانستان میں گذشتہ چالیس سالہ وحشت و دہشتگردی کا جواب اسی زبان میں دیں اور پاکستانی اداروں سے افغان عوام کی قتل عام کا بدلہ لیں ۔

رحمت اللہ نبیل نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ افغانستان اس امر کی بھرپور صلاحیت رکھتا کہ پاکستان کی دہشت گرد پالیسیوں کا جواب اس( پاکستان ) کے ہی منتخب کردہ طریقے سے دیں لیکن پاکستانی عوام کے لئے اس کے تباہ کن نتائج کے پیش نظر پاکستان کی تمام تر دہشتگرد اور منافقانہ حرکتوں کے جواب میں اب تک ایسے کسی بھی اقدام سے اجتناب کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اب مکمل طور فوج اور خفیہ اداروں کے خونی کھیل اور بربریت کو  جان چکے ہیں اسی لئے آج پاکستان میں عوام بھی یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ یہ جو دہشت گردی ہے اس کے پیچھے ودری ہے۔

افغان رہنماء رحمت اللہ نبیل نے اپنے سلسلہ وار  ٹویٹس کے آخر میں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کو مشورہ دیا کہ وہ ایک دفعہ کرنل امام کے قبر کا چکر لگا لیں۔