وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور سندھ سجاگی فورم کی جانب سے ہر عید کی طرح اس عید پر بھی پریس کلب کراچی پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیئے بھوک ہڑتالی کیمپ لگائی گئی ہے۔ جو آج عید رات سے کل عید کے روز دوپہر تک جاری رہے گی۔
کیمپ کی رہنمائی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی سربراہ سورٹھ لوہار، سسئی لوہار، نامور سندھی ادیب تاج جویو، سندھ سجاگی فورم کے رہنماء سارنگ جویو، سہنی جویو، بلوچ ایکٹوسٹ ہانی گل بلوچ، مسنگ پرسنز کے لواحقین اقصیٰ دایو، ماروی کاندھڑو، سندھ ساگر پارٹی رہنماء حافظ سکندر و دیگر کر رہے ہیں۔
اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے بھی کراچی کیمپ کی بھرپور حمایت اور بلوچ مسنگ پرسنز کے لواحقین کے شرکت کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سندھ بھر سے گذشتہ کئی سالوں سے سینکڑوں سندھی سیاسی کارکنان کو پاکستانی فورسز کی جانب سے جبری لاپتہ کرنے کا سلسلہ چلا آرہا ہے۔
حال ہی میں سندھ کے ایک چھوٹے سے شہر نصیرآباد سے عوامی ورکرز پارٹی کے سرگرم سیاسی سماجی رہنماء سینگار نوناری کو فورسز کی جانب سے اٹھا کر جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔ جس کے لیئے نصیرآباد سمیت سندھ بھر میں احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔