کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری

154

کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4383 دن مکمل ہوگئے، کوئٹہ سول سوسائٹی کے ایک وفد نے آکر کیمپ کا دورہ کیا ۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں پاکستانی فوج کے بربریت میں روزانے کی بنیاد پہ اضافہ ہوتا جارہا ہے ہر روز سورج اسی بربریت کیساتج طلوع ہوتا ہے، ہر آنے والے دن بلوچوں کی نسل کشی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبری گمشدگیوں کے واقعات ہر روز تیزی کے ساتھ رونماء ہورہے ہیں فوجی آپریشنوں کے نام پہ بربریت اور بمباریوں نے ظلم و بربریت کی ایک نئی داستان رقم کردی ہے ۔

ماما قدیر نے کہا جب بھی پاکستان کا کوئی بڑا عہدہ دار بلوچستان کا دورہ کرتا ہے تو ہم دیکھتے ہیں بلوچستان میں آپریشنوں میں مزید تیزی لائی جاتی ہے پاکستانی وزیر اعظم کے دورے کے بعد بھی ہمیں اسی طرح کے منظر بلوچستان میں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

ماما قدیر نے مزید کہا آپریشنوں میں پاکستانی فوج اور سیکورٹی ادارے پہلے سے قید لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرکے انہیں مقابلے کا نام دیتے ہیں یہ وہی اٹھاو پھینکو والی پالیسی ہے پہلے لوگوں کو دوران قید تشدد کا نشانہ بناکر قتل کیا جاتا ہے اب لوگوں کو جعلی مقابلوں کے نام پہ قتل کیا جاتا ہے کام وہی پرانی ہے صرف انداز میں نیا ہے آئی ہے۔