پیاروں کے بغیر خوشیاں نہیں منا سکتے، عید کے روز کوئٹہ میں احتجاج کرینگے – ماما قدیر بلوچ

154

 

لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4382 دن مکمل ہوگئے۔ آج اے این پی زیارت کے جنرل سیکریٹری عبدالخالق دمڑ، صلاح الدیں اچکزئی، چمن سے قیوم کاکڑ نے آکر اظہار یکجہتی کی۔ اس موقع پر لاپتہ طالب علم رہنماء زاکر مجید بلوچ کی والدہ کیمپ آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ماما قدیر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا عید عالم اسلام میں ایک اسی تہوار جس میں سب لوگ نفرتوں اور ناراضگی کو ختم کرکے زندگی کو نئے سرے سے شروع کرتے ہیں ایک دوسرے کے بہتے ہوئے آنسووں کو پونچھ کر خوشیوں میں تبدیل کردیتے ہیں مگر اسلامی ریاست پاکستانی نے پچھلے کئی سالوں سے بلوچ مائوں اور بہنوں سے اس خوشی کو چھین لیا ہے، بلوچ مائیں اور بہنیں اس خوشی کے دن اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے احتجاج کرکے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے درخواست کرتے ہیں پچھلے کئی سالوں سے پاکستانی ظلم و جبر کی وجہ سے بلوچ اس تہوار سے محروم ہیں، بلوچ ہر وقت اپنے پیاروں کی راہ تکتے رہتے ہیں۔

ماما قدیر نے کہا ہر سال کی طرح اس سال بھی عید کے روز اکیس جولائی لاپتہ افراد بازیابی کے لئے احتجاج جاری رہے گی اور دوپہر تین بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک پرامن احتجاج کیا جائیگا، میں تمام پارٹیوں اور طلبہ تنظیموں میت تمام مکتبہ فکر کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ آکر اس احتجاج میں شریک ہوں اور مظلوم مائوں اور بہنوں کی آواز بنیں۔