بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی کے بھائی صغیر بلیدی نے پولیس پر فائرنگ کی ہے جس کے بعف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے صوبائی وزیر کے بھائی کو گرفتار کرلیا۔
سی آئی اے پولیس تربت برانچ کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی کے بھائی صغیر بلیدی نے پولیس پر نشہ میں دھت ہو کر فائرنگ کی ہے جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پہ اس حوالے سے پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملہ تو سنگین جرم ہے مگر، کیا صاحبِ اقتدار کا بھائی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا یا پھر موصوف ہمیشہ کی طرح بڑے مچھلی کے جیسے جالہ پھاڑ کر نکل آئے گا ؟
تاہم اس حوالے سے صوبائی وزیر کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔
خیال رہے کہ ظہور بلیدی پہ کیچ اور گردنواح میں سماجی حلقے یہ الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ کئی جرائم پیش افراد کو ظہور بلیدی کا سرپرستی حاصل ہے جبکہ سانحہ ڈنک کے مرکزی ملزم اور ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار سمیر سبزل کا ظہور بلیدی کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پہ پہلے وائرل ہوچکے ہیں۔
اس سے پہلے بھی ظہور بلیدی کا ایک بھائی نور احمد پہ بھی لوگ یہ الزام عائد کرتے تھے کہ وہ مختلف سماجی برائیوں میں ملوث تھا جسے مسلح افراد نے بعد ازاں فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔