وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی آزادی کے لیئے 28 جون کو کراچی میں نکلنے والی ریلی کی حمایت و شرکت کا اعلان کرتے ہیں؛ سورٹھ لوہار
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی سربراہ سورٹھ لوہار نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سندھ و بلوچستان سے آج بھی سینکڑوں کی تعداد میں سندھی اور بلوچ کارکنان جبری لاپتہ ہیں۔ جنہیں پاکستانی فورسز نے کئی کئی سالوں سے اپنے ٹارچر سیلوں میں غیر قانونی طور پر قید رکھا ہوا ہے۔ سندھی اور بلوچ اس ریاست میں جڑوا مظلوم اور محکوم اقوام ہیں۔ ہمارا ہر دکھ درد ایک ہے۔
بلوچ ایکوسٹ سمی بلوچ کے والد ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو 12 سال مکمل ہوگئے ہیں لیکن ابھی بھی ان کا کوئی پتا نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے کل 28 جون کو کراچی آرٹس کاونسل سے پریس کلب کراچی تک ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی آزادی کے لیئے نکلنے والی ریلی کی حمایت و شرکت کا اعلان کرتے ہیں۔