بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت ڈاکی بازار آبسر کی رہائشی حمیدہ بی بی زوجہ شاہ میر نے تربت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے 20 سالہ بیٹے حسن ولد شاہ میر کو تین دن قبل مسلح افراد نے گھر سے اٹھاکر لاپتہ کردیا جبکہ پولیس اغواء کا مقدمہ درج نہیں کررہی حالانکہ ہم اغواء کاروں کو جانتے ہیں ان کے بارے میں سب معلومات پولیس کو دی ہیں اس کے باوجود بیٹے کو بازیاب کیا جارہا ہے نا ہی اغواء کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسن کی اغواء سے ایک دن پہلے ان پرائیویٹ مسلح لوگوں سے ہمارا جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد دو موبائل فون نمبروں سے ہمیں مسلسل دھمکیاں دی گئیں، اغوا سے پہلے ہمارے گھر پر حملہ کرکے ان لوگوں نے مجھ پر اور میری بیٹی پر تشدد کیا، تشدد کے سبب زخمی ہونے کے باعث ہم ہسپتال گئے اور اپنا علاج کرایا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ اغواء کار خود کو سرکاری اہلکار ظاہر کرکے ہمیں اب بھی دھمکا رہے ہیں مگر ہمیں معلوم ہے کہ وہ پرائیوٹ لوگ ہیں۔ ہم کمشنر مکران، ڈپٹی کمشنر کیچ اور ایف سی حکام سے انصاف فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے فریاد کرتے ہیں کہ ہمارے بچے کو اغواء کاروں کے چنگل سے آزاد کرانے میں ہماری مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں غریب اور تنگ دست لوگ ہونے کے سبب ان کا کسی میر و معتبر سے واسطہ اور تعلق نہیں ہے، بچے کی بازیابی کے لئے ایک دو شخصیات سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے مدد کرنے سے انکار کیا، پولیس بھی بیٹے کے اغواء کا مقدمہ درج کرنے سے انکاری ہے ہماری اپیل ہے کہ سیاسی جماعتیں ہماری آواز بنیں جبکہ کمشنر مکران، ڈپٹی کمشنر کیچ، ڈی پی او، آئی جی پولیس اور ایف سی حکام بچے کی بازیابی کے لیے کردار ادا کریں۔