سندھ انڈیجینس رائٹس الائنس کے رہنماء کامریڈ حفیظ بلوچ نے آج بحریہ ٹاؤن کے خلاف احتجاج اور پرتشدد واقعات پر کہا ہے کہ منصوبہ بندی کے تحت بحریہ ٹاون گیٹ کو خاکستر کرنے کیلئے کیمیلز استعمال کیے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی کیمیکلز پہلے ایم کیو ایم والے استعمال کرتے تھے، یہ ممکن ہی نہیں کہ اس پرتشدد واقعات میں قوم پرست کارکنان ملوث ہوں، یہ طریقہ واردات سب جانتے ہیں کس کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ انڈیجینس رائٹس الائنس ان پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ اور سندھ انڈیجینس رائٹس الائنس سمجھتی ہے کہ ملک ریاض اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مقامی زمینداروں اور جدوجہد کرنے والوں کو دیوار سے لگانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم پچھلے سات سالوں سے پر امن جدوجہد کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
سندھ ایکشن کمیٹی کے جانب سے آج بحریہ ٹاؤن کے خلاف دھرنہ دیا گیا۔ دھرنے کے دوران کچھ افراد نے توڑ پھوڑ کی، املاک اور موٹرسائیکلوں کو آگ لگائی گئی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے آرگنائزر آمنہ بلوچ، ڈپٹی آرگنائزر وہاب بلوچ اور دیگر نے بھی پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملیر کی قدیم گوٹھوں اور اور اپنے شناخت کی بقاء کے لیے پرامن احتجاج کو شرپسندوں نے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔
بی وائی سی (کراچی) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تنظیم کے ڈپٹی آرگنائزر وہاب بلوچ سمیت سینئیر ممبر عبدالرحمان بلوچ اور دیگر ممبران نے آج سندھ ایکشن کمیٹی کے کال پر دھرنے میں شرکت کی۔ انہوں نے پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدیم گوٹھوں کی بحالی کے لئے 8 سال سے جاری پرامن جدوجہد کے خلاف ایک سازش ہے۔