نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کا چٹھا مرکزی اجلاس زیر صدارت ڈاکٹر جمیل بلوچ بمقام شال منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری رپورٹ، شمولیتی پروگرام، سابقہ زیر غور فیصلہ جات، سیاسی صورتحال اور آئندہ لائحہ عمل پر بحث ہوا۔
پارٹی کے پریس رہلیز کے مطابق پہلے ایجنڈے میں آرگنائزنگ باڈی کے ممبران نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے ممبران میں سے پارٹی ضرورت کے مطابق سینٹرل آرگنائنگ باڈی کے ممبران منتخب کئے گئے جنہوں نے باقی تمام ایجنڈوں میں شرکت کی اور بحث و مباحثے میں حصہ لیا۔ دوسرے ایجنڈے میں مرکزی ڈپٹی آرگنائزر شاہزیب نے سیکٹری رپورٹ پیش کیا جس پر مرکزی ممبران نے کسی قسم کا اعتراض نہیں اٹھایا۔
اجلاس کا تیسرا ایجنڈا ڈاکٹر عبدالحئی کی بنیادی رکنیت، پارٹی رجسٹریشن، لاتعلق ممبران کی واپسی یا فراغت اور استعفوں کے حوالے سے تھا جس کے مطابق فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو 24 مارچ 2021 کو مرکزی کمیٹی کی جانب سے تین ماہ کے لئے معطل اور آرگنائزرشپ سے پریس ریلیز کے ذریعے فارغ کر دیا گیا تھا جس کی توثیق مرکزی اجلاس میں اکثریت سے ہوگئی اور اسے درست فیصلہ قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے 3 ماہ معطلی کے اندر پارٹی کے ساتھ کوئی مثبت رابطہ نا رکھنے پر ششم مرکزی اجلاس میں اکثریتی رائے شماری کے بعد انکی بنیادی رکنیت ختم کر دی گئی اور آج سے ڈاکٹر عبدلاحئی کا نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ شیر احمد قمبرانی کو 1 فروری 2021 کو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاتی کیا گیا تھا جسکا اب تک کوئی تحریری جواب مرکز کو موصول نہیں ہوا اور مستقل طور پر شیر احمد قمبرانی پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزیاں کرتا چلا آ رہا ہے جس پر ششم مرکزی اجلاس کے اکثریتی ممبران نے شیر احمد قمبرانی کی پارٹی سے بنیادی رکنیت کے خاتمے کا فیصلہ لیا لہٰذا آج کے بعد شیر احمد قبرانی کا نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
اجلاس کے فیصلے کے مطابق ڈاکٹرعبدالحئی کو اک بار پھر تنبیہ کیا جاتا ہے کہ وہ رضاکارانہ طورپر پارٹی رجیسٹریشن کے لئے جمع کرائذے والے آئین کو خود منسوخ کروائیں دیگر پارٹی قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
تیسرے ایجنڈے میں مزید چنگیز حئی ایڈوکیٹ، اقبال زہری، بہار خان کیتھران، بانک تبسم نادر کے نام پارٹی سے لا تعلق ہونے کے وجوہات پر شوکاز نوٹس جاری کروائے گئے اور انہیں ہفتم مرکزی اجلاس میں حاضر ہونے کے لئے تنبیہہ کیا گیا۔ مرکزی آرگنائزنگ باڈی نے اکثریتی رائے سے سہیل بلوچ اور آغا غریب شاہ کے استعفوں کے معاملے کو مسترد کیا اور ایک کمیٹی تشکیل دیا گیا تاکہ ان ممبران سے رابطہ کر کے انہیں پارٹی معاملات کی جانب گامزن کیا جاسکے۔
ششم اجلاس کے چوتھے ایجنڈے میں پارٹی کے مرکزی آرگن ”راج ” کی منظوری لی گئی اور فیصلہ لیا گیا کہ رسالہ ”راج” کی اشاعت جلد از جلد مکمل کی جائے گی۔
پانچوں ایجنڈے میں تنظیمی امور اور سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث ہوا اور آئندہ لائحہ عمل میں مرکزی آرگنائزنگ باڈی کو تحلیل کر کے پارٹی کا نیا آرگنائزنگ باڈی تشکیل دیا گیا جس کے مطابق مرکزی آرگنائزر شاہزیب بلوچ، مرکزی ڈپٹی آرگنائزر رشید کریم بلوچ، مرکزی انفارمیشن سیکریٹری زید ارشاد بلوچ اور مرکزی سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران کے لئے ثنا بلوچ، ڈاکٹر جمیل بلوچ، یحییٰ بلوچ، نعمت شاہ، بانک صائمہ بلوچ، غنی بلوچ، سلمان بلوچ، بانک زین گل، قندیل بلوچ، نوید بلوچ، اشفاق بلوچ، ڈاکٹر ابراہیم کیتھران اور شاہمیرالطاف کو منتخب کیا گیا۔ اجلاس میں مزید آئینی کمیٹی کو تحلیل کر کے فنانس کمیٹی، لیٹریچر کمیٹی اور میڈیا کمیٹی تشکیل دے کر ان کے بابت اہم فیصلے لئے گئے۔