سعودی عرب نے گوادر میں آئل ریفائنری بنانے سے معذرت کرلی

444

سعودی عرب نے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں آئل ریفائنری منصوبہ شروع کرنے سے معذرت کر لی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی تاریخ کے سب سے بڑی منصوبے کے آغاز کے حوالے سے اہم پیش رفت سے آگاہ کیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سعودی کمپنی آرامکو نے گوادر میں آئل ریفائنری تعمیر کرنے سے معذرت کر لی ہے، آرامکو نے گوادر کی بجائے کراچی یا حب میں آئل ریفائنری کی تعمیر کی تجویز دی ہے-

اس حوالے سے پاکستانی وزیراعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے بتایا ہے کہ سعودی آرامکو کی جانب سے تیار کردہ فیزیبلٹی رپورٹ میں رائے دی گئی ہے کہ گوادر میں آئل ریفائنری کی تعمیر مشکل ہے، لہذا اس منصوبے کو بلوچستان کے شہر حب یا پھر کراچی منتقل کر دیا جائے-

تاہم اس حوالے سے مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے 2019 میں پاکستان کے دورے کے دوران 20 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا، ان معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے گذشتہ برس سعودی عرب کے خصوصی وفد نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا اور اس دوران اعلان کیا گیا تھا کہ جلد گوادر آئل ریفائنری کی تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا۔

گوادر آئل ریفائنری کے منصوبہ کو پاکستان کی تاریخ میں توانائی کے شعبہ کا سب سے بڑا منصوبہ قرار دیا گیا تھا-

یاد رہے کہ گوادر میں چین سمیت کسی بھی بیرونی ممالک کی سرمایہ کاری کو بلوچ قوم پرست حلقے استحصالی منصوبے قرار دے کر انہیں مسترد کرتے ہیں۔ بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں نے ان منصوبوں کو مختلف نوعیت کے حملوں میں نشانہ بنا چکے ہیں۔