بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے گذشتہ روز جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے سرکاری ملازم بہادر علیزئی کے گمشدگی کے خلاف لواحقین کا دھرنا جاری ہے۔
گذشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ بروری روڈ سے بہادر علیزئی کو اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
بہادر علیزئی کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے گذشتہ روز سے کوئٹہ بائی پاس پر رکاوٹیں کھڑی کرکے روڈ ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے۔ مظاہرین نے رات بھی روڈ پر دھرنا دیکر گزارا۔
لاپتہ بہادر علیزئی کے لواحقین کے مطابق بہادر علیزئی کو ریاستی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔ انہوں نے بہادر علیزئی کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ کوئٹہ بائی پاس دھرنے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکنان و رہنماء بھی شریک ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کر چکا ہے بلوچستان کے علاقے پنجگور و کوئٹہ سے جبری گمشدگیوں کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کوئٹہ ہی سے گذشتہ مہینے نامعلوم مسلح افراد نے بلوچ ٹک ٹاکر نوجوان سمیع بلوچ کو اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے تھے جو تاحال لاپتہ ہیں۔