گوادر: پولیس کے ہاتھوں مذہبی رہنماء کی گرفتاری کیخلاف مظاہرے

174

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گذشتہ روز پولیس کی جانب سے مذہبی رہنماء سعید بلوچ کی گھر پر چھاپہ اور انکی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ، تربت، ہرنائی سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں جماعت اسلامی کی اپیل پر گوادر میں جماعت کے رہنماء کی گرفتاری اور چادر و چار دیواری کی تقدس کی پامالی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر مظاہرین نے گوادر انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔

بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے روایات کی پامالی اور گھروں میں گھس کر سعید بلوچ کی گرفتاری کی مذمت کرتے واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر پولیس انتظامیہ کی اس مجرمانہ عمل جس میں چادر ودیوار محفوظ نہیں کا فوری طور پر تبادلہ کیا جائے اس ناروا عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں اور دیگر ملوث عناصر کو گرفتار کیا۔

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے آمد اطلاعات کے مطابق آل پارٹیز کیچ کی اپیل پر گوادر واقعہ کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا اس موقع پر آل پارٹیز کیچ نے سعید بلوچ کی بلاجواز گرفتاری اور چادر چار دیواری کی تقدس کی پامالی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گوادر پولیس کی یہ رویہ انتہائی ناقابل قبول عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات سے محروم گوادر کے باسی اپنے حق کے لیے جب اٹھتے ہیں تو انہیں پابند سلاسل کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ سعید احمد بلوچ کو گذشتہ روز ایکسین کیسکو گوادر ڈویژن کی مدعیت پر ایک اہلکار پر تشدد کی ایف آئی آر کر دی گئی تھی، جنہیں مقامی پولیس نے اسی ایف آئی آر کی بنیاد پر گرفتار کر لیا تھا۔ بعد ازاں گوادر آل پارٹیز گوادر کی کال پر شہر میں احتجاج کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔