بلوچستان بارڈر ٹریڈ یونین کی جانب سے بارڈر ٹریڈ کی بندش کیخلاف ڈی بلوچ کراس پر M8 روڈ پر دھرنا دیکر آج صبح دس بجے سے ایک بار پھر سی پیک روٹ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے –
اس موقع پر بارڈر ٹریڈ یونین کےصدر اور سیکرٹری جنرل نے میڈیا کو بتایا کہ ہمیں لوگوں بلخصوص مسافروں کی تکلیف کا احساس ہے لیکن ہم مجبورہیں.
انہوں نے کہا کہ پاک ایران بارڈر کو تیل کے کاروبار کیلئےبند کردیا گیا ہے، ہزاروں ڈرائیور بارڈر پر پھنس گئے ہیں، بارڈر بندش سے مکران کے ہزاروں لوگ بے روزگار اور تیل کےکاروبار سے جڑے لاکھوں لوگ متاثر ہوچکے ہیں-
سیاسی جماعتیں اور سوشل ایکٹیوسٹ ہماری آواز میں آواز دیں۔ یونین کےصدر اور جنرل سیکرٹری نے مزید بتایاکہ سوشل میڈیا میں ہماری تحریک و دھرنے کیخلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، روڈ بلاک دھرنا کے باوجود ہم مریض اور ایمبولنس کو جانے کی اجازت دے رہے ہیں اور ہر مسافر سے عزت سے پیش آکر دھرنا احتجاج کامقصد بتاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ روڈ بلاک احتجاج کی وجہ سے مریض ایمبولنس گاڑیاں استعمال کریں- ہر گاڑی میں جھانک کر تصدیق کرنا کوئی مریض ہے مشکل ہوتا ہے, اس لئے مریضوں کیلئے ایمبولنس استعمال کیا جائے. ہم اپیل کرتے ہیں کہ لوگ اپنی صلاحیتوں کو ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کرکےاستعمال کرنے کے بجائے اپنی توپوں کا رخ وفاقی حکومت، گورنر بلوچستان اور دیگر متعلقہ وفاقی ذمہ داران کیخلاف کریں کہ وہ بارڈر کھول کر مکران کے غریب عوام کو سرحدی کاروبار کرنے دیں-