بھائی سمیت رشتہ داروں کو نیشنل پارٹی رہنماء کے مسلح جھتے نے اغواء کیا – صحافی رشید بلوچ

569

معروف لکھاری و صحافی رشید بلوچ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بھائی اور دیگر تین رشتہ داروں کو نیشنل پارٹی کے اہم رہنماء کے چھوٹے بھائی نے اپنے مسلح جھتے کے ذریعے اغواء کروایا تاہم انہوں نے اس رہنماء اور اس کے بھائی کا نام لینے سے گریز کیا۔

انہوں نے فیس بک پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا میرے بھائی، تین رشتہ داروں اور ان کے ایک ساتھی کو عید کے پہلے دن پکنک مناتے ہوئے، ایک مسلح جھتے نے اغوا کرلیا۔ دو دن لاپتہ ہونے کے بعد انہیں جھاؤ کے پہاڑی سلسلے دورون کے علاقے سے ہمارے لوگوں نے بازیاب کرا دیا لیکن ان کی حالت کافی ابتر ہے، اغواء کنندگان کے بقول انہیں نیشنل پارٹی کے اہم رہنماء کے چھوٹے بھائی نے یہ مکروہ عمل سر انجام دینے کا کہا ہے۔

رشید بلوچ کے مطابق میں اس دوران مذکورہ شخص سے مسلسل رابطے میں رہا انہوں نے دبے الفاظ میں اغواء کاری کا اقرار بھی کیا لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ مسلح جھتہ میرا نہیں بلکہ اس جھتے میں قدوس بزنجو کے لوگ ہیں۔ اس بارے میں، میں نے قدوس بزنجو کے چھوٹے بھائی جمیل بزنجو سے بھی رابطہ کیا انہوں نے اپنی طرف سے معلومات لے کر شیئر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس دوران میں نیشنل پارٹی کی لیڈر شپ اور اپنے ہمسایہ بی ایس او کے سابق چیئرمن خیر جان بلوچ کو تمام معاملات سے آگاہ کرتا رہا۔

ان کا کہنا تھا چونکہ اغواء کار خود اقرار کر رہے ہیں کہ انہوں نے اغوا کاری کا کام نیشنل پارٹی کے رہنماء کے بھائی کے کہنے پر کیا ہے، موٹر سائیکلیں بھی ابھی تک اغواء کاروں کے قبضے میں ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس اغواء کاری میں نیشنل پارٹی کے رہنماء کا بھائی براہ راست ملوث ہے۔

انہوں نے نیشنل پارٹی سے اس بارے میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کو کہتے ہوئے کہا یہ واقعہ رونماء ہونے کے بعد ہمارے لوگوں میں کافی بے چینی پائی جاتی ہے، ایسے گھناؤنے عمل سے جھاؤ آپسی معاملات، تعلقات میں دراڑ پیدا ہوگئی ہیں۔ نیشنل پارٹی کی لیڈر شپ سے لے کر عام ورکر تک ہمارے اچھے مراسم ہیں اب نیشنل پارٹی کی لیڈر شپ پر ذمہ داری عائد ہوتی وہ معاملے کے تہہ تک پہنچ کر اپنے لوگوں کو قابو کریں۔

تاہم نیشنل پارٹی کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔