کراچی: بحریہ ٹاون کی زمینوں پر قبضے کی کوشش، مقامی افراد کی مزاحمت، حالات کشیدہ

630

‏آج بروز جمعہ چار بجے کے قریب ایک بار پھر بحریہ ٹاون کے اہلکاروں نے ملیر کے آس پاس کے علاقوں میں زبردستی چھڑائی کردی۔ بحریہ کے اہلکاروں اور سندھ پولیس نے عام شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک عام شہری جان بحق اور ایک شدید زخمی ہوا ہے۔

مقامی ذرائع بتارہے ہیں کہ بحریہ ٹاؤن کے اہلکار ہیوی مشینری کہ ساتھ مقامی آبادی کو مسمار کرنے کو پہنچی تو باسیوں نے مزاحمت کی جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے شہریوں پہ فائرنگ کھول دی۔

سوشل میڈیا پہ وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار شہریوں پہ اندھا دھند فائرنگ کررہے ہیں جبکہ ایک اور ویڈیو میں ایک زخمی شخص کو بھی دیکھا جاسکتا ہے جس کے سر پہ شدید چوٹیں آئی ہے اور پیٹ پہ گولی لگنے کے نشان موجود ہیں۔

علاوہ ازیں مقامی باشندوں کو پولیس اور دیگر اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایک ویڈیو میں ایک شخص گھسیٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ جبکہ ایک زخمی شخص بحریہ ٹاون کے اہلکار اپنی گاڑی میں ہسپتال کی بجائے پولیس اسٹیشن لے گئے بعدازاں دیگر مقامی افراد نے مداخلت کرتے ہوئے مذکورہ زخمی شخص کو اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال منتقل کردیا۔

ذرائع کے مطابق بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے مقامی لوگوں پر فائرنگ کی جو بحریہ ٹاؤن کراچی کی زمین پر قبضہ کرنے کے خلاف مزاحمت کررہے تھے فائرنک کے نتیجے میں ایک شخص جان بحق بھی ہوا ہے جسکی شناخت شوکت بلوچ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ مزید لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ  عدالتی احکامات اور سندھ گورنمنٹ کی یقین دہانی کے باوجود بحریہ ٹاؤن کا کاٹھور کے زمینوں پر قبضے کا عمل جاری ہے ۔

عدالتی احکامات اور سندھ گورنمنٹ کی یقین دہانی کے باوجود آج پھر بحریہ ٹاؤن انتظامیہ داد کریم گوٹھ اور کمال خان جوکیو گوٹھ میں بھاری مشینری کے ساتھ حملہ آور ہوئی، مزاحمت کرنے پر لوگوں پر فائرنگ کی گئی جس میں شوکت خاصخیلی اور انور گولی لگھنے سے شدید زخمی ہوئے جنہں اسپتال منتقل کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بحریہ انتظامیہ کا مسلح جتھوں کے ساتھ داد کریم گوٹھ اور کمال خان جوکیو گوٹھ پر حملہ کیا اور وہاں کے زمینوں پر قبضہ کرنے کا عمل پھر شروع کر دیا ۔ کاٹھور اور گڈاپ کے زمینوں پر قبضہ کچھ دن پہلے شروع کیا گیا لیکن لوگوں کی مزاحمت اور میڈیا میں مسئلہ آنے کے بعد کچھ دن کے لئے بحریہ ٹاؤن نے یہ عمل روک دیا تھا ۔

عدالت نے واضح احکامات دیے ہیں کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کاٹھور کے زمینوں پر قبضے کا عمل روک دے اور کچھ دن پہلے پاکستان پیپل پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک پریس کانفرنس میں سندھ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کرائی کہ لوگوں کی حق تلفی نہیں کی جائے گی اور ملیر کے لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے لوگوں پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہے اور سندھ گورنمنٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ صرف یقین دہانی تک محدود نہ رہے بلکیں بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو روکنے کے لئے اقدامات کرے ۔