بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں فرنٹیئر کور کے مداخلت کو مسترد کردیا

460

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں ایف-سی آفیسرز و اہلکاروں کی جانب سے بے جامداخلت اور ڈاکٹروں کی تضحیک کا سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے جس کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں

ان کا کہنا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ کے ہوتے ہوئے ایف-سی اہلکاران کی ہسپتال کے انتظامی امور میں غیر آئینی و غیر قانونی مداخلت اور دانستہ طور پر ڈاکٹروں کی تذلیل بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں محدود وسائل میں مکمل یکسوئی کیساتھ اپنی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں کو دیوار سے لگانے اور احتجاج کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کرنے کے مترادف ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے ہسپتالوں کے انتظامی امور دیکھنے اور ڈاکٹروں کے ڈیوٹی روسٹرز، روزانہ کی بنیادوں پر حاضریوں اور دیگر مسائل میں کسی بھی غیر متعلقہ محکمہ و آفیسرز کی مداخلت کسی بھی صورت قبول نہیں کی جائیگی۔

بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان اور صوبائی سیکریٹری سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے صوبے کے ہسپتالوں میں بے جامداخلت فوری طور پر بند کرائی جائے۔ بصورت دیگر ایگزیکیٹو باڈی اجلاس کے بعد صوبے کے تمام تر ہیلتھ یونٹس میں فوری طور پر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے سروسز سے بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔