آئی ایس آئی چیف کے متعلق ٹویٹ کے بعد سابق چیئرمین پیمرا قاتلانہ حملے میں زخمی

561
سکرین گریب

‏سابق چئیرمین پیمرا اور سینئر صحافی ابصار عالم قاتلانہ حملہ زخمی ہوگئے ہیں۔

ابصار عالم پر گولی انکے گھر کے قریب اس وقت چلائی گئی جب وہ گھر کے باہر واک کر رہے تھے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق گولی ابصار عالم کے پیٹ میں لگی ہے اس وقت انکا آپریشن جاری ہے جبکہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ابصار عالم نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر آئی ایس آئی چیف کے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے  کہا تھا ‏کہ نومبر 2018 میں جب میں چیئرمین پیمرا تھا، چینل 92 کو نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی پر لائیو سیکورٹی آپریشن دکھانے اور سیٹلائٹ وین کی سہولت دھرنے والوں کو مہیا کرنے پر بند کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ جنرل فیض نے مجھے فون کر کے کہا کہ یا تو چینل 92 کو کھول دیں یا باقی سب چینلز بھی بند کر دیں۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ‏میں نے کہا دونوں کام نہیں ہوسکتے، کچھ ہی دیر بعد وفاقی حکومت نے اپنے اختیار کے تحت تمام چینلز بند کرنے کا حُکم نامہ بھیج دیا۔ کوئی پوچھے گا جنرل فیض سے کہ کیا مفاد تھا جو آگ لگانے اور بھڑکانے والے چینل92 کو اس وقت کھلوانا چاہتے تھے؟ سمجھ آیا چینلز اور اینکرز کیسے چلتے، بند ہوتے؟

ابصال عالم پر حملے کے بعد صحافیوں سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ان پر حملے کی مذمت کررہے ہیں۔