بلوچستان کے ضلع خاران اور تربت سے پاکستانی فورسز نے مزید چار نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ رات تین بجے کے قریب کبدانی محلہ خاران میں فرنٹیئر کور اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق کبدانی محلہ خاران میں حافظ عزیز مسجد کے قریب واقع غلام کبدانی کے گھر میں فورسز اہلکاروں نے گھس کر اس کے نوجوان بیٹے بابا کبدانی کو حراست میں لیا، بابا کبدانی پیشے کے لحاظ سے درزی ہے۔
اس کے علاوہ کبدانی محلہ ہی میں کریم بخش کبدانی کے گھر میں گھس کر اس کے نوجوان بیٹے مہراللہ کبدانی کو فورسزز نے لاپتہ کردیا۔
مہراللہ کبدانی گذشتہ ہفتے خاران سے لاپتہ ہونے والے عمران کبدانی کے بھائی ہیں جس کو فورسز نے لاپتہ کردیا تھا۔ علاقائی ذرائع کے مطابق گذشتہ رات فورسز اہلکاروں نے گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کو بھی زد و کوب کیا۔
دریں اثناء تربت سے پاکستانی فورسز دو نوجوانوں کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔ نوجوانوں کی شناخت سہیل ولد رفیق اور فیصل ولد علی محمد کے ناموں سے ہوئے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان شارک کے علاقے میں شکار کیلئے گئے تھے جہاں پاکستانی فورسز نے انہیں حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔