بلوچستان سے نکلنے والی گیس بلوچستان کے عوام کیلئے ہی نہیں

429

وادی کوئٹہ میں شدید سردی کی لہر، گیس بحران شدت اختیار کرگیا، لکڑی اور کوئلےکی مانگ میں اضافہ، قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سیاسی ،سماجی ،قبائلی رہنمائوں نےصوبائی دارالحکومت سمیت صوبہ بھر میں شدید سرد موسم میں گیس پریشر میں کمی اوربعض مقامات میں گیس کی بندش کو عوام دشمن عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مؤثر حکمت عملی کے فقدان اور منصوبہ بندی نہ ہونے سے ہر سال سردیوں میں عوام کو عذاب میں مبتلا کر دیا جاتا ہے،صوبے سے نکلنے والی گیس بلوچستان کی عوام کے لیئے ہی نہیں ہوتی، گیس کمپنی نے عوام کی مشکلات کا ازالہ نہ کیا تو صوبے بھر میں بھرپور احتجاج اور سوئی گیس دفتر کے سامنے دھرنا دیں گےان خیالات کا اظہارجمعیت علما اسلام کی ارکان صوبائی اسمبلی شاہدہ رئوف،حسن بانو رخشانی، جماعت اسلامی کی سابق رکن صوبائی اسمبلی ثمینہ سعید، جمعیت علما اسلام( س) کے مرکزی نائب امیرمولانا عبدالحلیم،جمعیت علما پاکستان (نورانی )کےصوبائی امیرعلامہ میر عبدالقدوس ساسولی، سابق ناظم زرغون ٹائون حاجی صادق دین ایڈوکیٹ،سماجی رہنما صلاح الدین خلجی غزالی ویلفئیرسوسائٹی کے عبدالقیوم کاکڑ پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات بابر یوسفزئی و دیگر نے بات چیت کرتے ہوئےکیا

رہنمائوں نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ صوبے کی گیس ملک کے دوسرے علاقوں تک تو پہنچ گئی لیکن صوبائی دارالحکومت و اطراف کے علاقوں میں پریشر کی بہتری کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے صوبے کے اکثر اضلاع میں آج بھی گیس نایاب ہےجبکہ قانون کہتا ہے کہ معدنیات جس صوبے کی ہے پہلا حق ان کے عوام کا ہے اس وقت کوئٹہ شہر و گردونواح جبکہ قلات، زیارت سمیت دیگر سرد اضلاع میں بھی گیس غائب ہو گئی ہے

رہنمائوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کوئٹہ سمیت صوبے کے سرد علاقوں میں پریشر کے ساتھ گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ سوئی گیس حکام کی بدانتظامی کے باعث ہر سال جنم لیتا ہےانہوں نے کہا کہ شہر کے لوگوں کے پاس متبادل ایندھن کا بھی اہتمام نہیں ان کا سارا انحصار گیس پر ہے کوئٹہ صوبے کا واحد شہر ہے جہاں تھوڑی شہری سہولیات ہیں تاہم وہ بھی رفتہ رفتہ ختم ہوتی جارہی ہیں اور شہر کھنڈر میں تبدیل ہورہا ہے

پریشر کے ساتھ گیس کی عدم دستیابی کا خمیازہ باقاعدگی سے بل جمع کروانے والی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ شکارپور سے گیس پریشر بڑھایا جائے تاکہ کوئٹہ کے باسیوں کو گیس کی فراہمی ممکن ہو سکے بصورت دیگر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔