بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکنی میں بم حملے میں آئل اینڈ گیس ڈویلمپنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق رکنی شہر زادین کے قریب نامعلوم افراد نے روڈ کنارے دھماکہ خیز مواد نصب کرکے کمپنی کے گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام نے واقعے کے حوالے سے تاحال تفصیلات فراہم نہیں کیے ہیں۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں سمیت تعمیراتی کمپنیوں اور سی پیک سے منسلک پراجیکٹس کو بلوچ مسلح آزادی پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
بلوچستان میں گیس و تیل تلاش کرنے والی کمپنیوں سمیت دیگر تعمیراتی کمپنیوں پر حملوں کا سلسلہ گذشتہ دو دہائی سے جاری ہے، 2006 میں نواب اکبر خان بگٹی کے شہادت کے بعد ڈیرہ بگٹی و دیگر اضلاع میں گیس، تیل اور دیگر تنصیبات پر حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی تھی۔
گذشتہ سال اکتوبر میں او جی ڈی سی ایل کے گاڑیوں کے قافلے کو گوادر کے علاقے اورماڑہ میں ایک شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ حملے میں فورسز اہلکاروں سمیت کمپنی کے 14 اہلکار ہلاک ہوئیں۔
اورماڑہ حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسندوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے قبول کی تھی۔
سی پیک کو بلوچ سیاسی و عسکری حلقوں کی جانب سے استحصالی منصوبہ قرار دیا جاچکا ہے جس کے ردعمل میں سیاسی حلقوں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کرنے سمیت بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کی جانب سے سی پیک و دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
سی پیک، سیندک اور دیگر پراجیکٹس کے باعث بلوچستان میں چائنیز انجینئروں و دیگر اہلکاروں پر 2018 سے خودکش حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔