مقامی ذرائع کے مطابق شمالی و جنوبی وزیرستان میں پاکستان فوج کی جانب سے کرفیو، بے جا تلاشیوں اور پکڑ دھکڑ سے شہریوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ـ
تحصیل میرعلی کے ایک رہائشی نے نام نہ بتانے کی شرط پر ٹرائبل نیوز کو بتایا کہ گذشتہ تین دنوں سے پاک فوج کی چیک پوائنٹوں پر اضافی تلاشیاں جاری ہیں اور خواتین و بچوں کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا جبکہ مریضوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ـ
ایک اور شخص علی داوڑ نے کہا کہ مختلف علاقوں سے نوجوانوں کو بھی اٹھایا جا رہا ہے جنہیں تشدد کے بعد ایک روز بعد گھر کے قریب چھوڑدیا جاتا ہے ـ
وانا کے ایک دوکاندار نے بتایا کہ گذشتہ ایک ہفتے سے کرفیو نافذ ہے اور ہمیں روزمرہ کے مسائل میں مشکلات کا سامنا ہے ـ
ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں مریضوں اور ضرورت مند افراد کو قیامت خیز حالات کا سامنا ہے جو گھر سے باہر سودا سلف لے آنے بھی نہیں نکل سکتے ـ
بنوں سے تعلق رکھنے والے ایک ڈرائیور نے کہا کہ ان حالات کی وجہ سے ہماری دیہاڑی پر بھی اثر پڑا ہے اور پسنجر کم ملتے ہیں ـ
یاد رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے میں شمالی و جنوبی وزیرستان میں پاکستان فوج اور ایف سی پر تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کئی حملے ہوئے جس میں بھاری جانی ومالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ـ
قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں پاکستان فوج سے ہمیشہ یہ شکایت رہی ہے کہ وہ حملوں کو روکنے میں ناکامی کے بعد عوام کو مشکلات میں ڈالتے ہیں ـ