بلوچستان: پانچ لاپتہ افراد بازیاب

280

بلوچستان میں لاپتہ افراد کیلئے آواز اٹھانے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان سے جبری طور پر گمشدگی کا شکار ہونے والے پانچ افراد آج بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔

تنظیم کے مطابق ‏بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے دو سال قبل لاپتہ ہونے والے عبدالستار بگٹی، ڈھائی سال قبل لاپتہ ہونے والے حبیبوانی بگٹی اور تین سال قبل لاپتہ ہونے والے گنڈیا بگٹی، ہوتکانی بگٹی اور وشکی پیش بور بگٹی بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سالوں سے جبری گمشدگیوں کے شکار لوگوں کی بازیابی کو حکومت یقینی بنائے۔

یاد رہے کہ کہ گذشتہ روز بھی بلوچستان کے ضلع کیچ سے چار افراد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے تھے۔

دریں اثناء بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل مند کے رہائشی سمیر احمد ولد صابر علی کی والدہ نے حکومت سے اپیل کی ہے میرے بیٹے جو بازیاب کرکے ہمیں انصاف دی جائے۔

لواحقین کے مطابق سمیر احمد کو مند کے علاقے سورو سے 5 مئی 2013 کو سیکورٹی فورسز نے اغواء کرکے لاپتہ کردیا۔

سمیر احمد ولد صابر علی کی والدہ نے انسانی حقوق کے ملکی اور عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ انکی بیٹے کی بحفاظت بازیابی کیلئے کردار ادا کریں۔

جبکہ 29 ستمبر کو قلات مین آر سی ڈی سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے ظہور احمد لانگو کی لواحقین نے حکومت اور اداروں سے اپیل کی ہے کہ ظہور احمد لانگو کو بازیاب کیا جائے اگر وہ مجرم ہیں تو عدالت میں پیش کیا جائے۔

لواحقین نے کہ کہ ظہور احمد لانگو ڈگری کالج قلات میں فرسٹ ائیر کا طالب علم ہے۔ جو 29 ستمبر کو دوپہر کے وقت اپنے موٹر سائیکل کو تیل ڈلوانے کے لیے گھر سے نکلا تھا اور اُسے علاقائی لوگوں نے آخری دفعہ قلات کے مین آر سی ڈی شاہراہ پر دیکھا گیا تھا جسکے بعد تاحال ظہور احمد لاپتہ ہے۔